مبسملا و حامدا و مصلیا و مسلما
یہ صحیح ہے کہ میری آنکھیں مسلک
اہل سنت کے علمی و عملی علمبردار علامہ محمد سبطین رضا خاں علیہ الرحمۃ و الرضوان کی
زیارت نہ کرسکیں، لیکن الحمد للہ ان کی حیات طیبہ پر لکھی گئی بعض کتابیں پڑھنے کا
شرف حاصل ہوا، جس کی وجہ سے ظاہری زیارت نہ صحیح مگر روحانی زیارت سے مشرف ہوگیا۔
آپ کی زندگی از ابتدا تا انتہا دین اسلام کی نشر
و اشاعت میں مصروف رہی، پہلے آپ نے اپنے آپ کو علوم و فنون سے مزین کیا، پھر ان علوم
کو اپنی حیات میں عملی نمونہ بناکر پیش کیا، آپ بہت سارے اوصاف حمیدہ کے مالک تھے،
ان میں سے اہم ترین اور قابل توجہ وصف یہ تھا کہ آپ عالم باعمل تھے، ایک مسلم کے لیے
میری نظر میں اس سے بڑھ کر کوئی وصف نہیں ہوسکتا، اور بجا طور پر آپ اس عظیم لقب و
وصف کے مستحق تھے؛ کیونکہ یہ وہی وصف ہے جس سے متصف ہونے والا ولی کامل، عارف باللہ،
فنا فی اللہ ہوتا ہے، ساری عوام اور اکثر علما و طلبہ یہی سمجھتے ہیں کہ ولی صرف وہی
ہوتا ہے جس سے خلاف عادت امور وجود میں آئیں، حالانکہ ایسا نہیںہے، بلکہ جس طرح خوارق
عادت کا کسی نیک مسلم کے اندر پایا جانا اس کے ولی ہونے کی علامت ہے، اسی طرح اس کا
باعمل ہونا بلکہ اس سے ہزار گنا بڑھکر اس کے ولی ہونے کی علامت ہے؛ کیونکہ بغیر شریعت
کے کوئی شخص ولایت کے درجہ کو نہیں پہونچ سکتا! قطب الاقطاب امام شاذلی علیہ الرحمہ
فرماتے ہیں:
’’جامع کرامت دو چیزیں ہیں: اول کرامت ایمان، یعنی
ایمان میں زیادہ سے زیادہ پختگی کا پایا جانا ہے، دوم کرامت عمل، یعنی قرآن و حدیث
کی اتباع کرنا، اور دعاوی سے پرہیز کرنا‘‘۔ (الکواکب الزاھرۃ؍ شیخ عبد القادر بن الحسن
الشاذلی رحمہ اللہ)
یہ بات طے شدہ ہے کہ ایک با عمل شیخ ہی پیر و ولی
ہوسکتا ہے مگر افسوس کہ اس کے باجود بھی اکثر عوام بے عمل عالم، مخالف شریعت پیر، اور
محض مدعی ولایت و شریعت کے چکر میں آکر شریعت سے آزاد ہونے کی کوشش کرتے ہیں، ہر
دور میں عالم باعمل شخصیات کی ضرورت رہی ہے، حضور امین شریعت علیہ الرحمہ نے ماضی قریب
میں اس ضرورت کو پورا کیا، اور اپنی زندگی اور اپنے ماننے والوں کے لیے شریعت کو حاکم
مطلق بنایا، آپ کی یہ عملی زندگی دور حاضر کے علما کے لیے قابل تقلید ہے، تمام مسلمانوں
پر لازم ہے کہ وہ بے عمل عالم و پیر سے دور رہیں اور شریعت غرا کی اتباع کرنے والے
کو اپنا مقتدی و رہنما بنائیں، اللہ تعالی سے دعا ہے کہ موجودہ زمانہ میں بھی مزید
ایسے باعمل علما و پیران عظام کا وجود بخشے مسلمان جن کی اتباع کرکے اپنی دنیا و آخرت
سنوار سکیں، آمین، اللہ تعالی امین شریعت علیہ الرحمہ کی رحلت پر ان کے اہل و عیال
و محبین کو صبر جمیل عطا فرمائے، اور امین شریعت علیہ الرحمہ کی مرقد پر رحمت و انوار
کی بارش فرمائے، اور ان کا علمی و عملی فیضان ہم پر تا دیر باقی رکھے، اور زمانہ حاضر
کے علما و طلبہ کو ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے شریعت کے دائرے میں رہ کرزندگی گزارنے
کی توفیق عطا فرمائے، آمین بجاہ سید المرسلین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔
طالب فیضان امین شریعت:
ابو عاتکہ ازہار احمد امجدی
مصباحی ازہری غفرلہ
فاضل جامعہ ازہر شریف، مصر،
شعبہ حدیث، ایم اے
بانی فقیہ ملت فاؤنڈیشن،
خادم مرکز تربیت افتا و خانقاہ امجدیہ، اوجھاگنج، بستی، یوپی، انڈیا۔
ای میل: fmfoundation92@gmail.com
موبائل: 831817713
۲۳؍
ربیع الآخر ۱۴۳۷ھ مطابق
۲؍ فروری ۲۰۱۶ ء
No comments:
Post a Comment