تعارف فقیہ ملت علیہ الرحمۃ و الرضوان
اسم گرامی: جلال الدین احمد امجدی۔
القابات:فقیہ ملت، نازش اہل سنت، استاذ الفقہاء، مرجع فتاوی۔
ولدیت: جان محمد بن عبد الرحیم مرحوم۔
تاریخ پیدائش:۱۳۵۲ھ
مطابق ۱۹۳۳م۔
مولد و مسکن:اوجھاگنج، بستی، یو، پی، انڈیا۔
برادر گرامی:محمد نظام الدین مرحوم۔
عقد نکاح:پہلا عقد جناب دلدار حسین کی صاحبزادی صاحبہ اور دوسرا عقد جناب
عبد الرحمن مرحوم مرسٹھوا گنیش پور کی صاحبزادی صاحبہ سے ہوا۔
اولاد:مفتی اعجاز احمد نوری (۲) مولانا انوار احمد قادری (۳)
مفتی ابرار احمد برکاتی (٤)
ازہار احمد امجدی ازہری اور تین صاحبزادیاں۔
مادران علمی: مدرسہ عربیہ، اوجھاگنج، مدرسہ اسلامیہ التفات گنج، امبیڈکر
نگر، مدرسہ اسلامیہ شمس العلوم، مؤمن پورہ، ناگپور، مہاراشٹر۔
فراغت:۱۸سال کی عمر میں۲۴؍شعبان المکرم ۱۳۷۱ھ مطابق ۹؍ مارچ ۱۹۵۲ھ میں ہوئی۔
علمی صلاحیت:حافظ، قاری، عالم، فاضل، مفتی، فقیہ۔
بیعت:خلیفہ اعلی حضرت فقیہ اعظم ہند صدر الشریعہ بدر الطریقہ علامہ الشاہ
امجد علی اعظمی قادری رضوی علیہ الرحمہ گھوسی، مؤ کے دست حق پرست پر بتاریخ ۲۹؍جمادی الاولی ۱۳۶۷ھ مطابق ۱۹۴۸ئ میں بیعت ہوئے۔
خلافت:سید المرشدین احسن العلماء حضرت علامہ سید مصطفی حیدر حسن علیہ
الرحمۃ، ماہرہ شریف کے مبارک ہاتھوں ۱۴۱۲ھ میں خلافت سے نوازے گئے۔
زیارت حرمین طیبین:۱۳۹۶ھ مطابق ۱۹۷۶ئ
اساتذہ کرام:مولوی محمد زکریا اوجھاگنجوی، مولانا عبد الرؤف التفات گنجوی،
مولانا عبد الباری، رئیس القلم علامہ ارشد القادری رحمہم اللہ۔
تدریسی زندگی کی ابتدا: فراغت کے بعد دوبولیا بازار، بستی سے آغاز تدریس
فرمایا۔
تدریسی زندگی کی انتہا:مرکز تربیت افتا، اوجھاگنج، بستی تا وقت وصال۔
مناصب:صدر شعبہ افتا فیض الرسول براؤں شریف، مہتمم و بانی مرکز تربیت افتا
و صدر شعبہ افتا، رکن فیصل بورڈ مجلس شرعی مبارکپور، قاضی شرع ضلع بستی و ایس کبیر
نگر، مختلف اداروں کے سرپرست۔
اعزازات:خانوادہ برکاتیہ کی عظیم ہستی احسن العلما رحمہ اللہ سے خلافت و
اجازت، حضور مفتی اعظم ہند علیہ الرحمۃ سے النور و البھاء میں درج سلاسل کی اجازت،
جامعہ صمدیہ پھپھوند، اٹاوہ سے قبلہ عالم ایوارڈ مع اعزاز سند و نقد، رضا اکیڈمی
ممبئی سے امام احمد رضا ایوارڈ مع سپاس نامہ و نقد۔
تصنیفات:فتاوی فیض الرسول ۲
جلد، انوار الحدیث،عجائب الفقہ، خطبات محرم، انوار شریعت، تعظیم نبی علیہ السلام،
حج و زیارت، معارف القرآن، علم اور علما، سید الاولیا سید احمد کبیر رفاعی قدس
سرہ، اوجھڑی کا مسئلہ، باغ فدک اور حدیث قرطاس، بدمذہبوں سے رشتے، گلدستہ مثنوی،
محققانہ فیصلہ، ضروری مسائل، بزرگوں کے عقیدے، نورانی تعلیم مکمل قاعدہ کے ساتھ چھ
حصے، غیر مقلدوں کے فریب وغیرہ کل ۲۲
تصنیفات ہیں۔ مقالات:مختلف موضوعات پر تحقیقی و علمی مقالات۔
وفات پرملال:۴؍جمادی
الآخرۃ ۱۴۲۳ھ مطابق ۲۳؍اگست ۲۰۰۱م بوقت شب جمعہ ۱۲؍بج
کر ۵۵؍ منٹ۔
تعارف شہزادہ فقیہ ملت
نام:
ازہار احمد امجدی مصباحی ازہری
ولدیت:
فقیہ ملت الحاج الشاہ حافظ و قاری مفتی جلال الدین احمد امجدی نور اللہ مرقدہ
تاریخ
پیدائش: ۲؍ جمادی الاولی ۱۴۰۳ھ مطابق ۱۶؍
فروری ۱۹۸۳ء بروز بدھ۔
مولد
و مسکن : مقام و پوسٹ اوجھا گنج ضلع بستی یوپی۔
مادران
علم و ہنر: فیض الرسول براؤں شریف، سدھارتھ نگر،مدرسہ امجدیہ اہل سنت ارشد العلوم اوجھا گنج ، دار العلوم علیمیہ
جمداشاہی، بستی، جامعہ امجدیہ رضویہ گھوسی، مئو، جامعہ اشرفیہ مبارکپور، اعظم گڑھ،
جامعہ ازہرشریف، قاہرہ، مصر۔
فراغت: بتاریخ
۱؍جمادی الآخرۃ ۱۴۲۶ھ مطابق ۸؍
جولائی ۲۰۰۵ء بروز جمعہ، از: جامعہ اشرفیہ مبارکپور۔
دوسالہ
مشق افتا: مفتی اعظم حضور مفتی محمد نظام الدین رضوی دام ظلہ کی بارگاہ عالی میں رہ
کر دوسالہ مشق افتا کی تکمیل، جامعہ اشرفیہ، مبارکپور ۲۰۰۶ء تا۲۰۰۷ء
۔
تخصص
فی الحدیث : (بی اے، ایم اے۲۰۰۸ء تا۲۰۱۴ء)
جامعہ ازہر شریف مصر۔
تکمیل
حفظ قرآن: جامعہ ازہر ہی میں دوران تعلیم ڈیڑھ سال کے اندر حفظ قرآن کی تکمیل۔
اسناد:
منشی، مولوی، عالم، کامل، فاضل، عربی ڈپلومہ، از: قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان۔
بیعت: والد
ماجد حضور فقیہ ملت علیہ الرحمہ و الرضوان ، بتاریخ۲۳؍ ربیع النور۱۴۲۲ھ،
مطابق ۲۰۰۱ ء ۔
خلافت: والد
ماجد حضور فقیہ ملت علیہ الرحمہ و الرضوان ، بتاریخ۲۳؍ ربیع النور۱۴۲۲ھ،
مطابق ۲۰۰۱ ء ،و شیخ الاسلام سید محمد مدنی اشرفی جیلانی دام
ظلہ العالی، بتاریخ ۲۹؍ربیع الثانی ۱۴۳۶ھ،
مطابق ۱۹؍ فروری ۲۰۱۵ء۔
اجازات: حضور تاج الشریعہ رحمہ اللہ نے اپنے دورہ مصر کے دوران
۵؍مئی ۲۰۰۹ کو حدیث اور دلائل الخیرات
کی اجازت عطا فرمائی اور حافظ بخاری شیخ محمد ابراہیم کتانی مصری دام ظلہ نے اپنی تمام
مرویات کی اجازت ۱۰؍ ستمبر ۲۰۱۴ء کو دی۔
ایوارڈ:
شیخ الازھر ڈاکٹر احمد طیب زید مجدہ کی جانب سے ۱۲؍اکتوبر
۲۰۱۷ء کو ’اعزاز و تقدیر ایوارڈ ‘ اور عائشہ میموریل
ٹرسٹ ڈومریا گنج کی جانب سے ۱۰؍ شعبان المعظم ۱۴۳۹ھ
مطابق ۲۷؍ اپریل ۲۰۱۸ء کو ’امام اعظم
ابو حنیفہ ایوارڈ‘ سے نوازا گیا۔
خادم:
مرکز تربیت افتا و خادم خانقاہ امجدیہ، اوجھا گنج، بستی۔
مؤسس: المکتبۃ
الازھریۃ، بستی و فقیہ ملت فاؤنڈیشن، بستی۔
بعض
علمی کاوشیں:
تالیفات:
(۱) حدیث و علوم حدیث کے مختلف موضوعات پر مشتمل مقالات
’تحقیقات ازھری‘ (۲) الاربعون فی الام الحنون؍ ماں چالیس احادیث کے آئینہ
میں (۳) تارک نماز و جماعت سید کونین صلی اللہ علیہ وسلم کی
عدالت میں (٤) امام نووی شافعی رحمہ اللہ کی مایہ ناز کتاب ’ریاض
الصالحین‘ کی شرح، دو جلد میں تکمیل نصاب ہوچکی ہے، مزیدکے لیے دعا کی درخواست ہے(۵) اصول
تخریج حدیث (٦) صحیح احادیث کا صحاح ستہ میں منحصر ہونے کا منصفانہ
جائزہ (۷) تارک اعتقاد صحیح سید کونین صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی عدالت میں۔
تحقیق
و ترجمہ اردو: (۱) رفع المنارۃ لتخریج احادیث التوسل و الزیارۃ؍ڈاکٹر
محمود سعید ممدوح صاحب کا اردو ترجمہ بنام: احادیث توسل و زیارت محدثین و ناقدین کی
نظر میں (۲) حاشیہ ابن ماجہ، اعلی حضرت محدث بریلوی رحمہ اللہ
کا اردو ترجمہ و تحقیق۔
تحقیق
و ترجمہ عربی: (۱) کتاب ’النور و الضیاء فی أحکام بعض الاسماء ‘کا عربی
میں ترجمہ و تحقیق، مصنف: امام الفقہاء امام اعلی حضرت علیہ الرحمہ و الرضوان، مطبع:
دار النور المبین، عمان، اردن (۲)کتاب ’إسماع الاربعین فی
شفاعۃ سید المحبوبین‘ کا عربی میں ترجمہ و تحقیق، مصنف: اعلی حضرت علیہ الرحمہ و الرضوان،
مطبع: دار النور المبین، عمان، اردن (۳) مناظر اہل سنت علامہ حشمت
علی علیہ الرحمہ کی کتاب ’راد المھند علی النھیق الانبھٹی المفند‘ کا عربی میں ترجمہ
و تحقیق۔
تحقیق
و تصحیح: (۱) الانتصار والترجیح؍ سبط ابن جوزی رحمہ اللہ کا اردو
ترجمہ بنام: ’مذہب صیح مذہب حنفی کی تائید وترجیح‘ مترجم: زوجہ ازہار ازہری غفرلہا
(۲) سھام الاصابۃ فی الدعوات المستجابۃ؍ جلال الدین سیوطی
رحمہ اللہ، کا ترجمہ بنام: مقبول دعاؤں کا ذخیرہ، مترجم: سید رضائ المصطفی زید علمہ
(۳) دعا بعد نماز، مولانا نور الحسن علیمی زید علمہ (۴) قبروں
کے ڈھانے کا شرعی حکم، مولانا غلام حسین مصباحی زید علمہ (۴) بد مذہبوں سے رشتے،فقیہ ملت رحمہ اللہ (۵) محققانہ
فیصلہ، فقیہ ملت رحمہ اللہ۔
مقالات:
مختلف موضوعات سے متعلق سیکڑوں صفحات پر مشتمل تحقیقی و علمی مقالات۔
No comments:
Post a Comment